واشنگٹن نے اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملہ کو طرز عمل میں تبدیلی سے جوڑاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2552076/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B9%D9%85%D9%88%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%B7%D8%B1%D8%B2-%D8%B9%D9%85%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%DB%8C
واشنگٹن نے اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملہ کو طرز عمل میں تبدیلی سے جوڑا
گزشتہ روز دمشق میں ابخازیہ کے سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن نے دمشق کے ساتھ کسی بھی اقدام کو معمول پر لانے کے لئے بشار الاسد کی حکومت کی طرف سے اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنے کے فیصلہ کے ساتھ جوڑا ہے اور امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے متعدد استعمال کے علاوہ ایرانی اور روسی افواج کی مداخلت جیسے بہت سے مسائل کی ذمہ دار ہےاور اسی سے پڑوسی ملکوں کو خطرہ لاحق ہوا ہے بلکہ پورے علاقہ کے لئے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام کے عوام کے خلاف حکومت کے مظالم کو حل کیے بغیر تعلقات کی بحالی یا ترقی کی کوئی بھی کوشش جوابدہی کو بڑھانے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق شام کے تنازعہ کے پائیدار، پرامن اور سیاسی حل کی طرف بڑھنے کی کوششوں کو ناکام بنا دےگی۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)