کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف عراق میں شیعہ سیاسی شخصیات اور قوتوں اور دوسری طرف احتجاجی تحریک گروپوں نے "چالیسوی تقریب" کے دوران کربلا میں ہونے والے واقعات کے پس منظر کے میں ایک دوسرے کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔

کربلا میں لی گئی تصاویر اور ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک روز قبل سیکیورٹی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد ان نوجوانوں کے ایک گروپ کو زبردستی منتشر کررہی ہے جو اقتدار اور بدعنوانی کی جماعتوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین کی ہلاکت کی تصاویر لئے ہوئے تھے اور ایران اور امریکہ کے خلاف دشمنی کے نعرے لگارہے تھے۔

گزشتہ روز صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر، نوری المالکی کی زیرقیادت "اسلامی دعوہ" پارٹی، اہل حق گروپ کے سکریٹری جنرل قیس الخزعلي اور دیگر افراد سمیت بااثر رہنماء، فورسز اور جماعتیں نکل کر سامنے آئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 21 صفر المظفر 1442 ہجرى - 08 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15290]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]