کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف عراق میں شیعہ سیاسی شخصیات اور قوتوں اور دوسری طرف احتجاجی تحریک گروپوں نے "چالیسوی تقریب" کے دوران کربلا میں ہونے والے واقعات کے پس منظر کے میں ایک دوسرے کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔

کربلا میں لی گئی تصاویر اور ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک روز قبل سیکیورٹی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد ان نوجوانوں کے ایک گروپ کو زبردستی منتشر کررہی ہے جو اقتدار اور بدعنوانی کی جماعتوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین کی ہلاکت کی تصاویر لئے ہوئے تھے اور ایران اور امریکہ کے خلاف دشمنی کے نعرے لگارہے تھے۔

گزشتہ روز صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر، نوری المالکی کی زیرقیادت "اسلامی دعوہ" پارٹی، اہل حق گروپ کے سکریٹری جنرل قیس الخزعلي اور دیگر افراد سمیت بااثر رہنماء، فورسز اور جماعتیں نکل کر سامنے آئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 21 صفر المظفر 1442 ہجرى - 08 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15290]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]