ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں
TT

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں
جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک خطے میں ایران کے کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔

دوسری جانب ماس نے "الشر الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں "جی 20" کے سعودی صدارت اور اس کے حاصل کردہ کارناموں کی تعریف کی ہے۔

ایرانی جوہری معاہدے کے بارے میں یوروپی موقف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ماس نے کہا کہ ویانا جوہری معاہدہ ہی ہمارے لئے ایک واحد طریقہۂ کار ہے جو ایرانی جوہری پروگرام پر قابو پا سکتا ہے اور اسے نگرانی اور کنٹرول سے مشروط بنا سکتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہوگا جب ایران اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرے اور مشترکہ جامع منصوبے کے تحت اس پر عمل درآمد جاری رکھے۔

جرمن وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ ہم خطے میں ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس کا اطلاق خلیج اور آبنائے ہرمز میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 25 صفر المظفر 1442 ہجرى – 12 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15294]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]