ایران دمشق اور اس کی غیر منقولہ جائداد میں اندر تک داخل ہے

دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
TT

ایران دمشق اور اس کی غیر منقولہ جائداد میں اندر تک داخل ہے

دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
باب توما میں رہائش پذیر ایک دمشقی خاتون سے جب سوال کیا گیا کہ کیا علاقے میں ایرانی موجودگی کم ہوئی ہے؟ تو اس کے جواب میں اس نے جواب دیا کہ ہم انہیں اب ایسے نہیں دیکھتے جیسے گزشتہ سال دیکھتے تھے بلکہ ہم انہیں دمشق کی پرانی گلیوں میں شاید ہی دیکھتے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ اس خاتون کو اس تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ اس کے پڑوس میں رہنے والے لوگوں کے خد وخال میں ہونے والی بڑی تبدیلی سے اسے کوئی مطلب نہیں ہے اور اس نے کہا کہ جنگ کے دوران دمشق کے پرانے مکانات اور دکانوں پر غیر ملکی لوگوں  نے قبضہ کر لیا تھا اور اب یہ وہی شہر نہیں رہا جس میں ہم پیدا ہوئے اور پرورش پائے تھے۔(۔۔۔)

بدھ 27 صفر المظفر 1442 ہجرى – 14 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15296]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]