درعا میں دمشق کے خلاف"روسی آباد کار" شخص کے قتل کرنے کا الزام عائد

درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
TT

درعا میں دمشق کے خلاف"روسی آباد کار" شخص کے قتل کرنے کا الزام عائد

درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
گزشتہ روز درعا میں شامی حزب اختلاف کے رہنماؤں کی آخری رسومات میں تقریبا تین ہزار افراد شریک ہوئے ہیں جبکہ اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں کہ پرسو شام ہونے والے اس آپریشن کے پیچھے حکومت کی فوجیں شامل ہیں اور متاثرہ رہنماؤں میں ممتاز رہنما ادھم اکراد شامل ہیں جنہوں نے سنہ 2018 کے وسط میں روس کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں دستخط کرنے میں حصہ لیا تھا۔

حفوف انسان کی شامی رصد گاہ نے درعا البلد شہر میں دھڑوں کے صفوں میں رہنماؤں اور سابق جنگجوؤں کی آخری رسومات میں تقریبا 3000 شہریوں کے نکلنے کے بارے میں بات کی ہے اور انہوں نے شامی حکومت کی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے ہیں اور پرسو روز ہونے والے اس قتل کی ذمہ داری حکومت اور اس کی سلامتی ادارے پر لگائی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 صفر المظفر 1442 ہجرى – 16 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15298]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]