قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
TT

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
گزشتہ روز ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے قیدیوں اور نظربندوں کے تبادلے کے آخری مرحلے کو ختم کردیا ہے اور یہ یمن کی حکومت اور حوثی گروپ کے مابین 2014 کے آخر میں قانونی حکومت کے خلاف ہونے والی بغاوت کے بعد سب سے بڑا واقعہ ہے۔

بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی)، حکومتی اور دیگر حوثی ذرائع نے ہوثی گروپ کے پاس 151 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعہ صنعا سے عدن اور حوثی جماعت کے 201 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعے عدن سے صنعاء منتقل کرنے کی تصدیق کی ہے۔

اسٹاک ہولوم معاہدے اور اردن میں پچھلے مذاکرات کے مرحلوں پر مبنی سوئٹزرلینڈ میں دونوں فریقوں کے حالیہ مذاکرات کے خاتمے کے بعد جمعرات کو صنعا، سیئون، ابھا اور ریاض ہوائی اڈوں کے ذریعے یہ وسیع عمل شروع ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 17 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15299]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]