تہران نے صنعا میں سفیر مقرر کرکے یمنی انقلابیوں کی حمایت کو بخشی تقویت

گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے  (یو ایس نیوی)
گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے (یو ایس نیوی)
TT

تہران نے صنعا میں سفیر مقرر کرکے یمنی انقلابیوں کی حمایت کو بخشی تقویت

گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے  (یو ایس نیوی)
گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے (یو ایس نیوی)
یمن میں حوثی باغی ملیشیاؤں کے لئے اپنی مسلسل سیاسی اور فوجی حمایت کے فریم ورک کے تحت تہران نے صنعا میں اپنے وفادار گروہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک سفیر مقرر کیا ہے جس کی وجہ سے یمنی گلیاروں میں وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے  اور اسی  کے ساتھ تہران کی طرف سے اٹھائے گئے اس معزز اقدام کا جواب دینے کے لئے قانونی حکومت نے بھی مطالبہ کیا ہے۔

تہران نے سالوں تک حوثی جماعت کو براہ راست سرکاری طور پر تسلیم کرنے سے گریز کیا ہے لیکن اس کے بعد اس جماعت نے اگست 2019 میں اپنے رہنما ابراہیم الديلمي کے قریب رہبر کو تہران کا ایک مبینہ سفیر مقرر کیا ہے اور اس رہنما نے ان کا اعتراف بھی کیا ہے اور انہوں نے یمنی سفارت خانے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 18 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15300]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]