شام میں اچانک زوال کے سلسلہ میں مغربی تشویش

TT

شام میں اچانک زوال کے سلسلہ میں مغربی تشویش

مغربی عہدے داروں نے توقع کی ہے کہ شام میں اثر ورسوخ کے تینوں علاقوں کے مابین "رابطہ لائنوں" پر تصادم ہوگا لیکن ان کی سرحدوں میں بنیادی تبدیلی نہیں ہوگی اور انہوں نے داخلی بحرانوں اور مغربی پابندیوں کے جمع ہونے کی وجہ سے سرکاری علاقوں میں اچانک زوال کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

2011 کے آغاز کے بعد سے پہلی بار شام کے تین علاقوں کے درمیان سرحدوں میں کوئی بنیادی تبدیلی نہیں آئی ہے لیکن مغربی عہدے داروں نے اشارہ کیا ہے کہ بیرونی اور مقامی کھلاڑی امریکہ کا اپنے داخلی گھر اور انتخابات میں مشغول ہونے سے فائدہ اٹھائیں گے اور فرات کے مشرق اور ادلب میں حقائق کے سلسلہ میں کام کریں گے اور اس اعتقاد کی بنیاد پر یہ ہے کہ امیدوار جو بائیڈن مختلف میدانوں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں زیادہ مشکل واقع ہوں گے خاص طور پر شام کے سلسلہ میں تو وہ بہت ہی سخب ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 20 ربیع الاول 1442 ہجرى – 06 نومبر 2020ء شماره نمبر [15319]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]