ابرامز: صدر کی تبدیلی سے امریکہ کے مفادات نہیں بدلتے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2621961/%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%B2-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%81%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%AA-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%AF%D9%84%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
ابرامز: صدر کی تبدیلی سے امریکہ کے مفادات نہیں بدلتے ہیں
سعودی نائب وزیر دفاع کو ایران کے سلسلہ میں امریکی خصوصی مندوب سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ایران میں امریکی مندوب ایلیوٹ ابرامز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صدر کی تبدیلی کے ساتھ ہی ان کے ملک کے مفادات اور پالیسیاں تبدیل نہیں ہوتی ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تہران کے خلاف پابندیاں موثر ہیں اور وہ اس طرز عمل پر نظر ثانی کے لئے اپنی حکومت کو آمادہ کریں گے۔
خطے میں اپنے دورے کے اختتام پر ریاض کے دورے کے دوران الشرق الاوسط کو دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنوری 2021 کے بعد چاہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدے پر رہیں یا جو بائیڈن اپنی جگہ لیں امریکہ کے مفادات، اس کی پالیسی، اس کے اتحادی اور جغرافیے تبدیل نہیں ہوتے ہیں لیکن ان مفادات کو محفوظ رکھنے کے طریقے ایک شخص سے دمسرے شخص کے مطابق مختلف ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)