اردوگان نے دو ریاستی حل کا مطالبہ کرکے قبرص کو کیا مشتعل

تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

اردوگان نے دو ریاستی حل کا مطالبہ کرکے قبرص کو کیا مشتعل

تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تتار اور ان کی اہلیہ کو اردوگان اور ان کی اہلیہ کا کل شمالی قبرص میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کے ذریعہ متروکہ ریزورٹ ووروشا کے دورے کی وجہ سے قبرص کی جانب سے غم وغصہ کا اظہار کیا گیا ہے کیونکہ اس نے اس دورے کو اشتعال انگیز اقدام کے طور پر سمجھا ہے اور خاص طور پر جب اردوگان کے دو ریاستوں کے حل پر مبنی مذاکرات کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جزیرے قبرص کے تنازعہ کے مستقبل کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

قبرص نے نام نہاد ترک جمہوریۂ شمالی قبرص کے قیام کی برسی کی سالگرہ کے موقع پر شمالی قبرص کے اپنے دورہ کے ضمن میں قبرص جزیرے کے متنازعہ اس ساحلی علاقہ کی طرف اردوگان کے دورے کی مذمت کی ہے جسے صرف انقرہ ہی تسلیم کرتا ہے۔

قبرص کے صدر نیکوس اناستاسیڈس نے گزشتہ روز اردوگان کے شمالی قبرص اور وروشا شہر کے دورے کو ایک غیر معمولی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے اور مزید کہا ہے کہ اس سے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب سے جزیرے کے سلسلہ میں ضامن یونان، قبرص، یونان، ترکی اور برطانیہ کے درمیان غیر رسمی پانچ سالہ مکالمے کی اپیل کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔(۔۔۔)

پیر 30 ربیع الاول 1442 ہجرى – 16 نومبر 2020ء شماره نمبر [15329]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]