چینی وزیر خارجہ: عالمی امیدیں سعودی عرب کی زیرقیادت "جی 20 سمٹ" پر منحصر ہیں

ملک کے مشیر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی این کو دیکھا جا سکتا ہے
ملک کے مشیر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی این کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

چینی وزیر خارجہ: عالمی امیدیں سعودی عرب کی زیرقیادت "جی 20 سمٹ" پر منحصر ہیں

ملک کے مشیر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی این کو دیکھا جا سکتا ہے
ملک کے مشیر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی این کو دیکھا جا سکتا ہے
ملک کے مشیر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کی زیرقیادت "جی 20" سربراہی کانفرنس پر دنیا کی امیدیں لگی ہیں اور انہوں نے اشارہ کیا ہے کہ مملکت کی سربراہی میں اس گروپ نے کورونا وائرس، کلی معاشی پالیسیوں، ترقی پذیر ممالک کے قرضوں سے نمٹنے کے شعبوں میں واضح مثبت نتائج حاصل کیے ہیں اور اسی طرح تجارت، سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل معیشت میں بھی اچھا کام کیا ہے۔

الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے چینی وزیر نے اپنے ملک کو کورونا وائرس فائل کے بارے میں شفاف نہ ہونے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ تحقیق اور ثبوت اس کے برعکس ثابت ہوئے ہیں۔

دوسری طرف وزیر وانگ یی نے اس بات کو مسترد کیا ہے جسے انہوں نے "سرد جنگ کی ذہنیت کے ساتھ امریکی غنڈہ گردی اور صفر گیم (بین الاقوامی تعلقات کا ایک نظریہ) سے تعبیر کیا ہے اور اسی طرح (کورونا) وبائی امراض کی سیاست کو بھی مسترد کیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی فریق عقلیت پسندی کی طرف لوٹ آئے گا اور چین اور دیگر ابھرتی معیشتوں کی ترقی کو معروضی اور منصفانہ انداز میں دیکھے گا۔

چینی وزیر نے یمن میں سیاسی حل پر زور دینے کے لئے "اسٹاک ہوم معاہدے" اور "ریاض معاہدے" پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ شام کے مسئلے کے پرامن حل کے لئے ان کے سامنے ایک نیا موقع ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 03 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 19 نومبر 2020ء شماره نمبر [15332]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]