امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2635041/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B3%D9%84%DA%A9-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81
امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور اس کا مقصد حکومت مخالف مظاہرین کے خونی کریک ڈاؤن کے ایک سال بعد ایران میں جو انسانی حقوق کی پامالی کی گئی ہے اسے نشانہ بنانا ہے۔
محکمہ ٹریژری کا کہنا ہے کہ اس نے توانائی، کان کنی اور مالی خدمات سمیت سیکٹروں میں، کارپوریشن سے منسلک 10 افراد اور 50 اداروں کے علاوہ سپریم لیڈر علی خامنئی کے زیر کنٹرول "موستانازفن فاؤنڈیشن" کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔
وزارت نے مزید کہا ہے کہ خامنئی رفاہی کام کی آڑ میں اپنے اتحادیوں کو بدلہ دینے کے لئے (موسففان فاؤنڈیشن) کا استعمال کرتے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔