امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2635041/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B3%D9%84%DA%A9-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81
امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
امریکی پابندیوں میں خامنئی سے منسلک ادارہ کو بنایا گیا نشانہ
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور اس کا مقصد حکومت مخالف مظاہرین کے خونی کریک ڈاؤن کے ایک سال بعد ایران میں جو انسانی حقوق کی پامالی کی گئی ہے اسے نشانہ بنانا ہے۔
محکمہ ٹریژری کا کہنا ہے کہ اس نے توانائی، کان کنی اور مالی خدمات سمیت سیکٹروں میں، کارپوریشن سے منسلک 10 افراد اور 50 اداروں کے علاوہ سپریم لیڈر علی خامنئی کے زیر کنٹرول "موستانازفن فاؤنڈیشن" کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔
وزارت نے مزید کہا ہے کہ خامنئی رفاہی کام کی آڑ میں اپنے اتحادیوں کو بدلہ دینے کے لئے (موسففان فاؤنڈیشن) کا استعمال کرتے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)