فرانس: ایران کے ساتھ مذاکرات میں علاقائی کردار اور میزائلوں کو شامل کرنا ضروری ہے

(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
TT

فرانس: ایران کے ساتھ مذاکرات میں علاقائی کردار اور میزائلوں کو شامل کرنا ضروری ہے

(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
(فائل آرکائیوز) 2015 کے جوہری معاہدے پر یورپی دستخط کنندہ ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایک نئے معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت کرنے پر راضی ہوجائے
کل فرانسیسی ایوان صدر نے ایران کے ساتھ اپنے علاقائی کردار اور اس کے میزائلوں کو شامل کرنے کے لئے بات چیت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

بین الاقوامی توانائی کی ایجنسی کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق ایران نے بڑی طاقتوں کے ساتھ اپنے جوہری معاہدے کی تازہ ترین خلاف ورزی کرتے ہوئے یورانیم ہیکسافلوورائیڈ گیس کو نئے IR-2M سنٹری فیوجز میں پمپ کرنا شروع کردیا ہے اور یہ نتنز کی پلانٹ میں نصب کیا گیا ہے۔

ایک فرانسیسی عہدے دار نے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں اس بات کا اشارہ کیا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام خطرناک کنارے پر پہنچ چکا ہے اور اگر ایران 2015 کے جوہری معاہدے میں طے شدہ اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرتا رہے تو صورت حال ایک جیسی نہیں ہوگی۔(۔۔۔)

جمعہ 04 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 20 نومبر 2020ء شماره نمبر [15333]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]