افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع

افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع
TT

افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع

افریقہ میں ترکی اور فرانس کے درمیان محاذ آرائی شروع
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس اور انقرہ کے مابین ایک نیا محاذ کھول دیا ہے اور اس طرح دونوں  دار الحکومتوں کو درپیش معاملہ میں ایک فائل کا اضافہ ہو گیا ہے اور اس کا آغاز شام اور عراق سے شروع ہو کر لیبیا اور مشرقی بحیرہ روم کے پانیوں تک پہنچا ہے اور آخری معاملہ کراباخ کا ہے۔

میکرون نے ترکی پر الزام لگایا ہے کہ وہ افریقی براعظم میں جو کردار ادا کررہا ہے وہ پیرس کے منافی ہے اور گزشتہ روز ایوان صدر کی ویب سائٹ کے ذریعہ شائع ہونے والے افریقی امور کی ماہر اور فرانسیسی ترجمان "جان افریک" کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں میکرون نے ترکی، روس اور کچھ افریقی رہنماؤں پر بھی اپنے تیروں کا نشانہ سادھا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 05 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 21 نومبر 2020ء شماره نمبر [15334]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]