فاآنی امریکی موجودگی پر تبادلۂ خیال کرنے بغداد آئے تھے

جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
TT

فاآنی امریکی موجودگی پر تبادلۂ خیال کرنے بغداد آئے تھے

جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
جنرل اسماعیل قاآنی کو دیکھا سکتا ہے
ایک باخبر عراقی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ پاسداران انقلاب کے قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قانی گزشتہ منگل سے بغداد میں موجود ہیں اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ انھوں نے مسلح دھڑوں کے ساتھ تعلقات کی فائل سے براہ راست تعلق رکھنے والے متعدد سینئر عراقی عہدیداروں سے ملاقات کی ہے اور ان کا تعلق اس جنگ بندی سے بھی ہے جس کا اعلان امریکی انتخابات سے قبل کیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے گرین زون کے مختلف علاقوں پر متعدد میزائل داغے گئے ہیں جن کا مقصد امریکی سفارتخانے کو نشانہ بنانا تھا اور اس حملہ میں ایک عراقی بچہ ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے تھے اور بڑے قریبی مسلح دھڑوں نے راکٹوں کے لانچنگ کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے یہاں تک کہ انہوں نے اس کاروائی کی مذمت کی ہے جیسے حزب اللہ بریگیڈس ہے۔

بتایا گیا ہے کہ قاآنی کے اس دورے کا مقصد جنگ کے جاری رہنے کے سلسلے میں مسلح دھڑوں کے ساتھ افہام وتفہیم کرنا ہے جبکہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی جنرل نے افطار کی میز پر عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے حکومت کے لئے ایرانی حکومت کی طرف سے حمایت کی تاکید کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 06 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 22 نومبر 2020ء شماره نمبر [15335]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]