سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت
TT

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز اور جاپانی وزیر اعظم یوشیہیدی سوگا نے "سعودی-جاپانی وژن 2030" کے فریم ورک کے اندر دونوں ممالک کے مابین مشترکہ تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ نے جاپانی وزیر اعظم کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے انہیں ان کے ملک کی حکومت کی صدارت کی ذمہ داری ملنے کی مبارکبادی پیش کی ہے جبکہ جاپانی وزیر اعظم نے سعودی عرب کی زیرقیادت جی 20 سربراہی اجلاس کی کامیابی کی تعریف کی ہے۔

دوسری طرف جاپانی حکومت نے ایرانی حکومت کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں کے حالیہ اس حملے کی مذمت کی ہے جس میں جدہ شہر میں سعودی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

جاپانی وزیر خارجہ کی ترجمان یوشیدا تومیوکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی ملک کی حکومت اس طرح کے حملے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور سعودی عرب کی پائیدار تیل کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششوں کو سراہتی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 27 نومبر 2020ء شماره نمبر [15340]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]