سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت
TT

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت

سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان بات چیت
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز اور جاپانی وزیر اعظم یوشیہیدی سوگا نے "سعودی-جاپانی وژن 2030" کے فریم ورک کے اندر دونوں ممالک کے مابین مشترکہ تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ نے جاپانی وزیر اعظم کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے انہیں ان کے ملک کی حکومت کی صدارت کی ذمہ داری ملنے کی مبارکبادی پیش کی ہے جبکہ جاپانی وزیر اعظم نے سعودی عرب کی زیرقیادت جی 20 سربراہی اجلاس کی کامیابی کی تعریف کی ہے۔

دوسری طرف جاپانی حکومت نے ایرانی حکومت کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں کے حالیہ اس حملے کی مذمت کی ہے جس میں جدہ شہر میں سعودی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

جاپانی وزیر خارجہ کی ترجمان یوشیدا تومیوکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی ملک کی حکومت اس طرح کے حملے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور سعودی عرب کی پائیدار تیل کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششوں کو سراہتی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 27 نومبر 2020ء شماره نمبر [15340]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]