ایرانی جوہری پروگرام کے لئے "بلیک باکس" کا قتل

گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)  اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

ایرانی جوہری پروگرام کے لئے "بلیک باکس" کا قتل

گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)  اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز محسن فخری زادہ کے قتل کے مقام پر گاڑی کے ٹوٹے ہوئے پرزوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) اور فریم میں ایرانی جوہری سائنسدان کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
ایران نے گزشتہ روز تہران کے قریب ایک حملہ میں اپنے اس جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا اعلان کیا ہے جسے ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کا "بلیک باکس" کہا جاتا ہے اور اس حملہ کے بعد ایران نے فورا ہی اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے اور اسے "سخت انتقام" کی دھمکی بھی دی ہے۔

ایرانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس حملے میں اس کی تحقیقی وترقیاتی تنظیم کے سربراہ محسن فخری زادہ کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ اس طرح زخمی ہوئے زندہ نہ رہ سکے اور اس حملہ کرنے والے کو اس نے دہشت گرد عناصر کے طور پر ذکر کیا ہے اور پاسداران انقلاب کی "تسنیم" اور "فارس" ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ قاتلانہ کارروائی تہران کے مشرق میں داموانڈ شہر کے قریب آبسار قصبے میں ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 28 نومبر 2020ء شماره نمبر [15341]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]