جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
TT

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
ایک شیعہ رہنما مقتدی الصدر کے حامیوں نے بغداد اور وسطی اور جنوبی عراق کے دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے ساتھ آئندہ جون میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے اپنی مہم کا آغاز کیا ہے تو دوسری طرف ذی قار گورنریٹ کے مرکز ناصریہ میں ان کا مظاہرہ سیاسی طبقے اور بدعنوانی کے خلاف عوامی تحریک کے کارکنوں کے ساتھ تصادم کے میدان میں بدل گیا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ 50 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے 9 افراد کو گولیاں لگی ہیں۔

مظاہرہ کرنے والے ایک شخص کے قتل کا ذکر کرنے کے بعد ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ تین دیگر افراد بھی زخمی ہوئے ہیں لیکن وہ اس کی تاب نہ لا کر اس دنیا سے چل بسے اور شہر کے سابق صدر عہدیدا اسعد النصیری کے ایک ٹویٹ میں اس بات کا ذکر ہے کہ تحریک کے مرکز الحبوبی اسکوائر پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھنے والے ان مسلح گروہوں کو روکنے کے لئے سیکیورٹی خدمات میں واضح ناکامی کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 28 نومبر 2020ء شماره نمبر [15341]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]