جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
TT

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق

جنوبی عراق میں صدروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد جاں بحق
ایک شیعہ رہنما مقتدی الصدر کے حامیوں نے بغداد اور وسطی اور جنوبی عراق کے دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے ساتھ آئندہ جون میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے اپنی مہم کا آغاز کیا ہے تو دوسری طرف ذی قار گورنریٹ کے مرکز ناصریہ میں ان کا مظاہرہ سیاسی طبقے اور بدعنوانی کے خلاف عوامی تحریک کے کارکنوں کے ساتھ تصادم کے میدان میں بدل گیا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ 50 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے 9 افراد کو گولیاں لگی ہیں۔

مظاہرہ کرنے والے ایک شخص کے قتل کا ذکر کرنے کے بعد ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ تین دیگر افراد بھی زخمی ہوئے ہیں لیکن وہ اس کی تاب نہ لا کر اس دنیا سے چل بسے اور شہر کے سابق صدر عہدیدا اسعد النصیری کے ایک ٹویٹ میں اس بات کا ذکر ہے کہ تحریک کے مرکز الحبوبی اسکوائر پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھنے والے ان مسلح گروہوں کو روکنے کے لئے سیکیورٹی خدمات میں واضح ناکامی کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 28 نومبر 2020ء شماره نمبر [15341]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]