ایران کو فخری زادہ کے قتل کا جواب دینے کے پھندے سے خوف ہے

ایرانی عدلیہ کے سربراہ کو تہران میں فخری زادہ کے اہل خانہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی عدلیہ کے سربراہ کو تہران میں فخری زادہ کے اہل خانہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران کو فخری زادہ کے قتل کا جواب دینے کے پھندے سے خوف ہے

ایرانی عدلیہ کے سربراہ کو تہران میں فخری زادہ کے اہل خانہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی عدلیہ کے سربراہ کو تہران میں فخری زادہ کے اہل خانہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی قیادت نے تہران کے مشرق میں ایک گھات لگائے ہوئے حملہ میں اس کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا ہے اور پھر اس کی موت کا بدلہ لینے کا عہد کیا ہے لیکن وہ عجلت میں نہیں ہیں کیونکہ وہ اس کاروائی کی وجہ سے اسرائیلی جال میں پڑ سکتے ہیں جس کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے آخری ہفتوں میں جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ بھی ہو سکتا ہے۔

فرانس پریس ایجنسی کے مطابق ایرانی رہنما علی خامنئی نے حکام کے بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس جرم کے سلسلہ میں عور وفکر کریں اور اس کو انجام دینے والوں اور اس کے ارتکاب کرنے کے احکامات دینے والوں کو لامحالہ سزا دیں۔
 
اس سلسلہ میں ایرانی صدر حسن روحانی نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس قتل کے پیچھے ہے اور جو بائیڈن کے ریاستہائے متحدہ کا اقتدار سنبھالنے سے چند ہفتوں قبل اس خطے میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک اس جال میں نہیں آئے گ تاہم انہوں نے بروقت جواب دینے پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 29 نومبر 2020ء شماره نمبر [15342]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]