ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلان

مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلان

مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایتھوپیا کی فوج نے تیگرائی علاقہ کے دار الحکومت میکلی شہر پر اپنا کنٹرول جما لیا ہے اور یہ علاقہ ادیس ابابا میں مرکزی حکومت کے خلاف تیگرائی کو آواد کرانے والے باغی رہنماؤں کا آخری گڑھ ہے اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد کے دفتر نے ایسا اعلان کیا ہے۔

رائٹرز نے ایتھوپیا کے وزیر اعظم کے حوالے سے اپنے ٹویٹر پیج پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اب میکلی شہر کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں کرلیا ہے اور یہ بیان فوج کے آفیشل پیج "فیس بک" پر چیف آف آرمی کے ایک ایسے ہی بیان کے بعد سامنے آیا ہے اور شمالی علاقے میں سرکاری فوج سے لڑنے والے ٹائیگریائی باشندوں کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 29 نومبر 2020ء شماره نمبر [15342]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]