ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2658446/%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%AA%DB%8C%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86
ایتھوپیا نے دار الحکومت تیگرائی پر اپنے فوج کے کنٹرول کا کیا اعلان
مشرقی سوڈان میں گزشتہ روز ریاست قضاریف میں واقع ام راکوبہ کیمپ میں حبشی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایتھوپیا کی فوج نے تیگرائی علاقہ کے دار الحکومت میکلی شہر پر اپنا کنٹرول جما لیا ہے اور یہ علاقہ ادیس ابابا میں مرکزی حکومت کے خلاف تیگرائی کو آواد کرانے والے باغی رہنماؤں کا آخری گڑھ ہے اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد کے دفتر نے ایسا اعلان کیا ہے۔
رائٹرز نے ایتھوپیا کے وزیر اعظم کے حوالے سے اپنے ٹویٹر پیج پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اب میکلی شہر کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں کرلیا ہے اور یہ بیان فوج کے آفیشل پیج "فیس بک" پر چیف آف آرمی کے ایک ایسے ہی بیان کے بعد سامنے آیا ہے اور شمالی علاقے میں سرکاری فوج سے لڑنے والے ٹائیگریائی باشندوں کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)