شمالی شام میں ترکی پر کردوں کی طرف سے ہوا حملہ

دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

شمالی شام میں ترکی پر کردوں کی طرف سے ہوا حملہ

دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کے مضافات میں واقع یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں داخل ہونے کے لئے ایک چوکی پر انتظار کرنے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی شام میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع «غصن الزيتون» نامی علاقے میں ترک فورسز پر کرد عوامی تحفظ یونٹوں کی طرف سے حملہ کیا گيا ہے۔

ترکی کی وزارت دفاع نے اس کرد "یونٹوں" کے عناصر کے ساتھ تصادم میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے جو شمالی شام کے شہر عفرین میں "شامی ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) کا سب سے بڑا حصہ شمار کیا جاتا ہے ہیں جہاں ترکی اور اس کے حامی شامی دھڑوں کا کنٹرول ہے۔

وزارت نے ٹویٹر پر بتایا ہے کہ یہ جھڑپیں کرد یونٹوں کی طرف سے دراندازی کی کوشش کے دوران ہوئی ہیں اور ترک افواج نے ان عناصر کے حملے کا جواب بھی دیا ہے جس میں ان عناصر کے 6  افراد زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ  19 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 04 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15347]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]