امریکہ چین پر دباؤ بڑھا رہا ہے

علی بابا جیسی بہت ساری چینی کمپنیاں امریکی مارکیٹ میں داخل ہونے سے روکی جائیں گی (رائٹرز)
علی بابا جیسی بہت ساری چینی کمپنیاں امریکی مارکیٹ میں داخل ہونے سے روکی جائیں گی (رائٹرز)
TT

امریکہ چین پر دباؤ بڑھا رہا ہے

علی بابا جیسی بہت ساری چینی کمپنیاں امریکی مارکیٹ میں داخل ہونے سے روکی جائیں گی (رائٹرز)
علی بابا جیسی بہت ساری چینی کمپنیاں امریکی مارکیٹ میں داخل ہونے سے روکی جائیں گی (رائٹرز)
امریکہ نے ایسے وقت میں چین پر اپنی دباؤ مہم تیز کردی ہے جب دو بڑی معیشتوں کے مابین تعلقات دہائیوں میں اپنی نچلی سطح پر آگئے ہیں اور کانگریس نے ایک ایسا قانون پاس کیا جس کے تحت چینی کمپنیوں کے لئے امریکی اسٹاک ایکسچینج اور مالیاتی منڈی بند ہوجائے گی جبکہ واشنگٹن نے چینی کمیونسٹ پارٹی کے ممبروں کو امریکہ میں داخلے کے ویزا دینے پر پابندی کو مضبوط کر دیا ہے۔

پرسو روز امریکی ایوان نمائندگان نے سینیٹ کے منظور کردہ اس قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت چینی کمپنیوں کے لئے امریکی اسٹاک مارکیٹ اور مالی منڈی بند کردی جائیں گی۔(۔۔۔)

جمعہ  19 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 04 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15347]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]