ویکسینیشن کے لئے بین الاقوامی لائسنس کا سلسلہ ہوا شروع

گزشتہ روز برلن میں ایک جرمنی کی خاتون کا کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز برلن میں ایک جرمنی کی خاتون کا کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ویکسینیشن کے لئے بین الاقوامی لائسنس کا سلسلہ ہوا شروع

گزشتہ روز برلن میں ایک جرمنی کی خاتون کا کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز برلن میں ایک جرمنی کی خاتون کا کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
متعدد ممالک نے کورونا وائرس کے سلسلہ میں ڈراپ پلانے والے آپریشنوں کے لائسنس دینے کے سلسلے میں برطانیہ کے نقش قدم پر عمل شروع کر دیا ہے اور یاد رہے کہ اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی کل تک ایک ملین اور 558 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد دنیا میں 68.2 ملین تک پہنچ چکی ہے جبکہ سب سے زیادہ اموات امریکہ، برازیل اور فرانس میں ہوئی ہیں۔

گزشتہ روز کینیڈا کی سرزمین پر فائزر بائینٹیک ویکسین کے استعمال کے لئے گرین لائٹ دے کر ویکسینیشن کی طرف بین الاقوامی تحریک میں اضافہ ہوا ہے اور اسرائیل کو اس ویکسین کی مقدار کی پہلی کھیپ اس خبر کے درمیان ملی ہے کہ اس کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو یہ خوراک لینے والے پہلے شخص ہوں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  25 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 10 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15353]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]