خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ اس نے ممکنہ پابندیوں کے بارے میں ایک مسودہ فیصلہ دیکھا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یونین 2019 سے پہلے سے ہی تیار کردہ پابندیوں کی فہرست کے لئے اضافی فہرستیں تیار کرے گی اور اگر ضرورت ہو تو اس کا دائرہ وسیع بھی کر سکے گی۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ روز کہا ہے کہ ان کا ملک ان پابندیوں سے پریشان نہیں ہے اور انہوں نے یورپی یونین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے کبھی بھی ان کے ملک کے ساتھ منصفانہ سلوک نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 25 ربیع الآخر 1442 ہجرى – 10 دسمبر 2020ء شماره نمبر [15353]