یمنی حکومت نے حوثیوں اور ایران پر عدن حملے کا الزام کیا عائد

عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یمنی حکومت نے حوثیوں اور ایران پر عدن حملے کا الزام کیا عائد

عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عدن ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے پیچھے یمن کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یمن کی حکومت شہر کے ہوائی اڈے پر پہنچنے کے فورا بعد عبوری دار الحکومت عدن میں اس وقت جمع ہوئی جس صبح تین میزائلوں کے ذریعہ اسے نشانہ بنایا گیا ہے۔

یمن کے وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبد الملک نے حوثیوں اور ایرانیوں پر اس حملے کے پیچھے ہونے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ یہ حملہ گائڈڈ میزائلوں کے ذریعہ کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان اقدامات کو کئے جانے کے سلسلہ میں ایرانی ماہرین کی موجودگی کے بارے میں انٹلیجنس اور فوجی معلومات بھی موجود ہیں۔

عبد الملک نے یمنی سرکاری میڈیا کے ذریعہ نشر کردہ ایک تقریر میں مزید کہا ہے کہ جب ہم حوثی ملیشیاؤں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں خطے میں ایران اور اس کے سبوتاژ منصوبے کے بارے میں بات کرنی پڑتی ہے کیونکہ اسی سے بین الاقوامی نیویگیشن کو اور اس کی ملیشیاؤں کے اسلحے اور ایجنٹوں کے ذریعہ دنیا کو خطرہ لاحق ہے۔(۔۔۔)

 جمعہ  18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]