مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلہ میں میں کی تاخیر

مراکشی وزیر خارجہ کو 22 دسمبر کو رباط میں امریکی اسرائیلی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مراکشی وزیر خارجہ کو 22 دسمبر کو رباط میں امریکی اسرائیلی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلہ میں میں کی تاخیر

مراکشی وزیر خارجہ کو 22 دسمبر کو رباط میں امریکی اسرائیلی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مراکشی وزیر خارجہ کو 22 دسمبر کو رباط میں امریکی اسرائیلی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تل ابیب کے سفارتی ذرائع نے گزشتہ روز کہا ہے کہ مراکش اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہا ہے کیوںکہ وہ سبکدوش ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذمہ داریوں پر منتخب ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن کے موقف کے بارے میں جاننے کا منتظر ہے۔

اسرائیلی اخبار "ہیریٹز" کے جاری بیانات کے مطابق رباط کا فی الحال مکمل سفارتی تعلقات کا اعلان کرنے کا ارادہ نہیں ہے لہذا صرف دونوں ممالک میں رابطے کے دفتر کھولے جائیں گے اور اسے رسمی تقاریب میں رابطہ دفاتر کھولنے کے معاہدے پر بھی دستخط کرنے میں دلچسپی نہیں ہے اور اس کے برعکس ہے جو اسرائیل اور دیگر عرب ممالک کے مابین معاہدوں میں ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]