لیبیا میں استحکام کی واپسی کے سلسلہ میں مصر اور جزائر کا پرزور مطالبہ

وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

لیبیا میں استحکام کی واپسی کے سلسلہ میں مصر اور جزائر کا پرزور مطالبہ

وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی اور جزائر کے صدر عبد الماجد تبون نے لیبیا میں سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے آنے والے دور میں دونوں ممالک کے مابین مشترکہ ہم آہنگی کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مصری صدارت کے ترجمان سفیر بسام راضي نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر السیسی نے اپنے جزائری ہم منصب سے فون پر گفتگو کے دوران کورونا وائرس سے بازیابی کی مبارکبادی دیتے ہوئے دونوں فریقین کے مابین بڑھتے ہوئے تنازعہ کی روشنی میں لیبیا کی صورتحال اور لیبیا کے میدان میں حالیہ تازہ پیشرفتوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیسی نے لیبیا بحران کے سیاسی راستے کے فریم ورک کے اندر مصر کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا ہے اور یہ وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس بھائی ملک میں سلامتی کی واپسی میں کردار ادا کرنے کے لئے دونوں ممالک کے مابین آنے والے عرصے کے دوران مشترکہ کوششوں کو دوگنا کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]