اردوغان کو باباکن کے عروج کا خدشہ ہے

اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
TT

اردوغان کو باباکن کے عروج کا خدشہ ہے

اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
ترکی میں حکمران انصاف اور ترقی پارٹی کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صدر رجب طیب اردوغان کو سنہ 2023 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں سابق نائب وزیر اعظم علی بابکن اور ان کی جمہوریت اور ترقی پارٹی کے عروج کا خدشہ ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اردوغان نے پارٹی میں ایک تجدید کا عمل شروع کیا ہے جس میں سب سے نمایاں ترین وزیر برائے خزانہ برات بیراق کا گزشتہ نومبر میں اچانک استعفی دینا ہے اور اس سے قبل اردوغان نے مرکزی بینک کے سربراہ مراد یوسال کو معزول کرکے سابق وزیر خزانہ ناجی ایگبل کیکو ان کی جگہ متعین کیا تھا اور اسی واقعہ سے بیراق مشتعل ہوئے تھے۔
حریت اخبار سمیت اردوغان کے قریبی ذرائع ابلاغ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں کو حکم دیا ہے کہ وہ حکمران پارٹی سے علیحدگی کے بعد سابق وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو اور باباکن کے ڈیموکریٹک اور پروگریس پارٹی کے قیام سے شروع ہونے والے اختلافات سے روکنے کے لئے اپنی تقریر سے بچیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 02 جنوری 2021ء شماره نمبر [15376]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]