عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا
TT

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا
سابق عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے انکشاف کیا ہے کہ عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے ساتھ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل سے تقریبا 48 گھنٹے قبل انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فون آیا تھا۔

عبد المہدی نے ہوائی اڈے کے واقعے سے متعلق ایک دستاویزی فلم کے حق میں دی گئی گواہی میں کہا ہے کہ ٹرمپ نے بغداد کے وقت نو بجے کے قریب مجھے نئے سال کی شام فون کیا تھا اور انہوں نے امریکی سفارتخانے کی طوفان کو ختم کرنے پر ہمارا شکریہ ادا کیا تھا۔

عبد المہدی کے مطابق انہوں نے ٹرمپ کو ایرانیوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے یا 2003 کے بعد سے ہونے والے معاہدے کی طرح معاہدہ کرنے کی تجویز دی تھی اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا تھا کہ ٹرمپ نے مجھے بتایا کہ آپ اس سلسلے میں جو کرسکتے ہیں ہم اس کے لئے تیار ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  20 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 03 جنوری 2021ء شماره نمبر [15377]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]