الکاظمی نے اپنے مشیر کے کام کو منجمد کرکے تحقیق کے کیا حوالہ

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

الکاظمی نے اپنے مشیر کے کام کو منجمد کرکے تحقیق کے کیا حوالہ

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے گزشتہ روز قومی مصالحتی امور کے لئے اپنے مشیر ہشام داؤد کے کام کو منجمد کرکے انہیں تفتیش کے حوکلہ اس وقت کردیا ہے جب ان ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے بارے میں ان کے بیانات نے ایران کے قریب گروپوں کو ناراض کردیا۔

داؤد نے برطانوی "بی بی سی" چینل کے ذریعہ تیار کردہ تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر کہا ہے کہ ایرانی جنرل کو اس بات پر یقین تھا کہ وہ صرف عراق کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہیں بلکہ وہ عراق کے ایک حصے کے ذمہ دار بھی ہیں لہذا وہ جب چاہیں وہاں جا سکتے ہیں اور واپس بھی آسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شخص اپنے ملک سے باہر بھی ایک ایرانی شہری کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری محسوس کرت تھا اور یہ ذمہ داری دوسروں کی ذمہ داری سے بھی بالاتر ہے؛ لہذا عراقی ریاست کے عام اثاثے اس کی ترجیحات میں شامل نہیں تھے۔(۔۔۔)

بدھ  23 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 06 جنوری 2021ء شماره نمبر [15380]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]