روس نے مشرقی شام کی کشیدگی پر کیا کنٹرولhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2727721/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84
شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
القامشلی (شام): کمال شیخو
TT
TT
روس نے مشرقی شام کی کشیدگی پر کیا کنٹرول
شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز روس نے شام کے مشرق شمال میں واقع حسکہ گورنریٹ کے قامشلی شہر میں ایک طرف شامی حکومت کی افواج اور دوسری طرف کرد خودمختار انتظامیہ کی "آسائیش" سکیورٹی فورسز کے مابین ہونے والے سیکیورٹی تناؤ اور جھڑپوں پر کنٹرول کرلیا ہے اور ہوائی اڈے کے آس پاس میں تعینات روسی افواج کی مداخلت کے بعد اس شہر میں محتاط پرسکون ماحول رہا ہے اور اس مداخلت نے دونوں طرف کے زیر حراست افراد کو رہا کرانے اور فوجی کشیدگی کو ختم کرانے کے معاہدے کو ترتیب دینے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
قامشلی پر بین الاقوامی اور مقامی فوجی اداکاروں کا مشترکہ کنٹرول ہے؛ کیونکہ سے بیشتر شہر اور اس کے تجارتی مرکز پر واشنگٹن کی حمایت یافتہ عرب کرد پر مشتمل "شام کی ڈیموکریٹک فورسز" کا کنٹرول ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)