چین نے کورونا کی اصل تلاش کرنے والوں کے داخلے پر لگائی پابندی https://urdu.aawsat.com/home/article/2729176/%DA%86%DB%8C%D9%86-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%B5%D9%84-%D8%AA%D9%84%D8%A7%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D9%84%DA%AF%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C
چین نے کورونا کی اصل تلاش کرنے والوں کے داخلے پر لگائی پابندی
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
چین نے کورونا کی اصل تلاش کرنے والوں کے داخلے پر لگائی پابندی
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
کل بدھ کے دن چین نے کئی ماہ تک جاری مشکل مذاکرات کے باوجود ابھرتے ہوئے کورونا وائرس کی اصل جاننے والوں کے لئے ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کے ایک وفد کو داخل ہونے سے روک دیا۔
چین نے ٹیم کے متعدد ممبروں کو ٹرانسیٹ میں ویزا دینے سے انکار کردیا جس کی وجہ سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گھبریئسس نے بہت زیادہ مایوسی کا اظہار کیا ہے اور فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق دس ماہرین کے سلسلہ میں توقع کی جارہی تھی کہ وہ ایک سیاسی اور انتہائی حساس مشن پر رواں ہفتے چین پہنچیں گے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ جانوروں سے انسانوں میں وائرس کیسے پھیلا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]