انڈونیشین بحریہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ اس نے انڈونیشیا کی حکومت کے مالی تعاون سے چلائے جانے والے "سریویجایا ایئر" کی جگہ کا پتہ لگا لیا ہے جس کا ہفتہ کے روز جکارتہ ہوائی اڈے سے پرواز کے کچھ ہی منٹ بعد ہوا بازی کے حکام سے رابطہ ختم ہو گیا تھا اور اس میں 62 مسافر سوار تھے اور اس جہاز کی جگہ پر کشتیاں تعینات کر دئے گئے ہیں اور عبد الرشید نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ اس جگہ کی پیش رفتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور خطے میں بحریہ کے تمام جہازوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ان دونوں کشتیوں کو جہاز کی اس جگہ کی طرف بھیجا گیا ہے جہاں ایک انڈونیشی طیارہ جاوا بحیرہ میں ٹیک آف کے چند منٹ بعد گر کر تباہ ہوا ہے اور امدادی خدمات کے عہدیدار بامبنگ سوری سرجی نے بتایا ہے کہ ہم اپنی ٹیموں اور جہاز کو اس جگہ پر تعینات کر رہے ہیں جہاں یہ امکان ہے کہ جہاز ہوائی ٹریفک کنٹرولرز کے ساتھ رابطہ کھونے کے بعد گر کر تباہ ہوا ہے جبکہ وزارت ٹرانسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ جہاز میں پچاس مسافر سوار تھے، جن میں دس بچے بھی شامل تھے اور 12 افراد پر مشتمل ایک عملہ بھی تھا۔(۔۔۔)
اتوار 27 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 10 جنوری 2021ء شماره نمبر [15384]