لبنانی صارفین جن زیادہ تر بین الاقوامی سامان کی خرید وفروخت کے عادی ہیں وہ بڑے اسٹورز کی سمتل سے غائب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور جو کچھ اب بھی دستیاب ہیں ڈالر کے تبادلے کی شرح میں ڈرامائی اضافے کی وجہ سے ان کی قیمتیں میں پہلے کے مقابلہ میں چار گنا یا اس سے زیادہ ہیں۔
وزارت معیشت کے ڈائریکٹر جنرل محمد ابو حیدر نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متبادل اور سستے سامان مارکیٹ میں دستیاب ہیں جن میں سے بیشتر ترکی، مصر اور شام سے درآمد ہوتے ہیں۔
بین الاقوامی کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونے کے بعد اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے نتیجے میں گزشتہ مہینوں کے دوران لبنانی مارکیٹ سے دستبردار سے غائب ہو چکی ہیںاور بہت ساری لبنانیوں کے اندر خریداری کی استطاعت میں کمی آنے کی وجہ سے ان کمپنیوں نے لبنان کو خیر باد کہا ہے اور اب لبنان میں 60 فیصد شہری غربت کی لکیر سے نیچے آگئے ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 27 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 10 جنوری 2021ء شماره نمبر [15384]