عمان میں نئے نظام سے ولی عہد بننے کے لئے ذي يزن کا راستہ ہموار ہوگا

سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عمان میں نئے نظام سے ولی عہد بننے کے لئے ذي يزن کا راستہ ہموار ہوگا

سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سلطنت عمان نے "ریاست کے بنیادی قانون" کے متن کی تفصیلات جاری کی ہے جس میں حکومت کی منتقلی کے طریقہ کار کے سلسلہ میں چند ترامیم شامل ہیں اور جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کا مینڈیٹ سلطان کے سب سے بڑے بیٹے کو منتقل کردیا گیا ہے اور وہ سب سے بڑے بیٹے سلطان ہیثم بن طارق ہیں اور ان کو ولی عہد شہزادہ بنا دیا  گیا ہے اور سلطان کے بڑے بیٹے ذي يزن بن ہیثم ہیں جو اس وقت ثقافت، کھیل اور یوتھ کے وزیر ہیں۔

پیر کو سلطان نے سلطنت میں اقتدار کی منتقلی کے ایک سال بعد ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک ولی عہد شہزادہ مقرر کرنے، سلطنت میں اقتدار کی منتقلی کے لئے ایک خاص میکانزم کے قیام کا فرمان جاری کیا ہے۔

گزشتہ روز سرکاری گزٹ میں شائع ہونے والے مطابق نئے بنیادی قانون کے آرٹیکل 5 میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا اختیار سلطان کے سب سے بڑے بیٹے، پھر ان کے بیٹے کے سب سے بڑے بیٹ کو ہوگا اور اسی طرح طبقے کے بعد طبقہ تک منتقل ہوتا رہے گا۔(۔۔۔)

بدھ 30 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 13 جنوری 2021ء شماره نمبر [15387]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]