عدن حملے کے پیچھے حوثیوں اور غیر ملکی ماہرین کا ہاتھ ہے

میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
TT

عدن حملے کے پیچھے حوثیوں اور غیر ملکی ماہرین کا ہاتھ ہے

میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
یمن کے وزیر داخلہ ابراہیم سبأ نے کل اعلان کیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ ماہ کی تیس تاریخ کو عدن ہوائی اڈے پر سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے حملے میں ایران اور لبنان سے تعلق رکھنے والے حوثیوں اور غیر ملکی ماہرین کا ہاتھ تھا جن متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

دریں اثنا اقوام متحدہ کے حکام نے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران حوثیوں کو ایک دہشت گرد گروہ کے نام سے منسوب کرنے کے فیصلے سے خبردار کیا ہے اور یمنی عہدیداروں اور کارکنوں نے ان آوازوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور اسے ایسی بین الاقوامی مہم کا نام دیا ہے جس سے یمنی عوام کے حق کی پامالی ہو رہی ہے کیونکہ یہ عوام ملیشیاؤں کی ناانصافی اور دہشت گردی کا شکار ہے اور اسی سیشن میں یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک نے امداد، تجارت اور بینکاری کاموں میں آسانی پیدا کرنے کے لئے ایک حکومتی کمیٹی کے قیام کی بات بھی کی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 02 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 15 جنوری 2021ء شماره نمبر [15389]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]