سعودی سفارتخانہ نے دوحہ کے اندر چند ہی دنوں میں اپنا دروازہ کھول دیا

سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی سفارتخانہ نے دوحہ کے اندر چند ہی دنوں میں اپنا دروازہ کھول دیا

سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے پاس فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا فون آیا ہے جس کے دوران انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ مفاد کے متعدد امور کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ہے۔

دوسری طرف سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے قطر کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو مکمل سفارتی تعلقات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ میں ریاض کا سفارت خانہ چند ہی دنوں میں کھل جائے گا اور اس کا تعلق صرف لوجیسٹک اقدامات سے ہے۔

 گزشتہ روز ریاض میں ہونے والے مذاکرات کے بعد سعودی وزیر کی یہ گفتگو اپنے اردنی ہم منصب ایمن صفدی کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کئے جانے والے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے سامنے آئی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]