بائیڈن نے اپنے دور اقتدار کا آغاز تجربہ کار سفارتکاروں کے ساتھ کیا ہے

گذشتہ روز وائٹ ہاؤس کے قریب سیکیورٹی چوکی کے پاس نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز وائٹ ہاؤس کے قریب سیکیورٹی چوکی کے پاس نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن نے اپنے دور اقتدار کا آغاز تجربہ کار سفارتکاروں کے ساتھ کیا ہے

گذشتہ روز وائٹ ہاؤس کے قریب سیکیورٹی چوکی کے پاس نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز وائٹ ہاؤس کے قریب سیکیورٹی چوکی کے پاس نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
منتخب امریکی صدر جو بائیڈن اگلے بدھ کو اپنے اس دور حکومت کو شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس کی کابینہ متنوع سفارت کاروں اور اعتدال پسند سیاستدانوں پر مشتمل ایک اعلی تنوع کی کابینہ ہے جن کے پاس سیاست، سلامتی اور معاشی امور کی دنیا میں اعلی تجربات ہیں۔

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنے سینئر ساتھیوں اور اپنے اندرونی حلقے کا انتخاب انہیں کیا ہے جنہیں واشنگٹن کے سابق فوجیوں کے طور پر جانا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے خارجہ اور سلامتی پالیسی کی دو ٹیموں کے لئے جن ناموں کا انتخاب کیا ہے ان کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی دھارے سے ہے جبکہ انہوں نے اپنی معاشی، ماحولیاتی اور صحت ٹیم کے ممبروں کی اکثریت کا انتخاب مرکز کے بائیں طرف سے کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]