"جرف الصخر" حملے کے سلسلہ میں تنازعہ اور امریکہ نے اس ذمہ داری سے کیا انکار https://urdu.aawsat.com/home/article/2756621/%D8%AC%D8%B1%D9%81-%D8%A7%D9%84%D8%B5%D8%AE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B3-%D8%B0%D9%85%DB%81-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%86%DA%A9%D8%A7%D8%B1
"جرف الصخر" حملے کے سلسلہ میں تنازعہ اور امریکہ نے اس ذمہ داری سے کیا انکار
عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کے نائب کمانڈر عبد الامیر الشمری کو پرسو روز شام سے متصل سرحد پر واقع القائم میں فوجی یونٹوں کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
"جرف الصخر" حملے کے سلسلہ میں تنازعہ اور امریکہ نے اس ذمہ داری سے کیا انکار
عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کے نائب کمانڈر عبد الامیر الشمری کو پرسو روز شام سے متصل سرحد پر واقع القائم میں فوجی یونٹوں کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اس بم دھماکے کے بارے میں عراق کی طرف سے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں جس میں جورف الصخر علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ علاقہ بغداد کے جنوب میں واقع ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ بریگیڈ کے زیرقیادت ہے۔
ایک طرف سیکیورٹی میڈیا سیل نے اعلان کیا ہے کہ "آئی ایس آئی ایس" نے علاقے میں واقع بجلی کے ٹاوروں پر بمباری کی ہے تو دمسری طرف آرمڈ فورسز کے چیف کمانڈر کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ رسول نے "داعش" کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
اسی سلسلہ میں بغداد میں امریکی سفارتخانے نے بم دھماکے میں امریکی فورسز کے کسی بھی کردار کے ہونے کی تردید کی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔