افغان وزیر خارجہ: ہم نے سعودی عرب سے امن وسلامتی کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے

الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
TT

افغان وزیر خارجہ: ہم نے سعودی عرب سے امن وسلامتی کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے

الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے کہا ہے کہ انہوں نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ سعودی عرب اپنی علاقائی اہمیت کی بنیاد پر ان کے ملک میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ امن وسلامتی کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے اور جنگ بندی ہو سکے اور اپنے ملک میں ریاض کے کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

الشرق الاوسط کو ایک انٹرویو کے دوران وزیر اتمر نے طالبان کے ساتھ اپنی حکومت کی طرف سے فرائض کی وابستگی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نیک نیتی کے ساتھ اپنے عہد وپیمان کا ثبوت دے اور یہ بھی کہا کہ جنگ بندی معاہدہ سب سے بڑا ثبوت ہے جو ملک میں جاری تشدد سے طالبان کو معاف کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 10 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 23 جنوری 2021ء شماره نمبر [15396]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]