افغان وزیر خارجہ: ہم نے سعودی عرب سے امن وسلامتی کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے

الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
TT

افغان وزیر خارجہ: ہم نے سعودی عرب سے امن وسلامتی کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے

الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے کہا ہے کہ انہوں نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ سعودی عرب اپنی علاقائی اہمیت کی بنیاد پر ان کے ملک میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ امن وسلامتی کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے اور جنگ بندی ہو سکے اور اپنے ملک میں ریاض کے کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

الشرق الاوسط کو ایک انٹرویو کے دوران وزیر اتمر نے طالبان کے ساتھ اپنی حکومت کی طرف سے فرائض کی وابستگی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نیک نیتی کے ساتھ اپنے عہد وپیمان کا ثبوت دے اور یہ بھی کہا کہ جنگ بندی معاہدہ سب سے بڑا ثبوت ہے جو ملک میں جاری تشدد سے طالبان کو معاف کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 10 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 23 جنوری 2021ء شماره نمبر [15396]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]