اس قانون کے تحت جس کا نام "اسرائیل کا بائیکاٹ قانون 1958" ہے اس کے تحت کسی بھی اسرائیلی افراد یا تنظیموں کے ساتھ سوڈان کے مابین تجارت، سفر اور مواصلات، یا ذاتی یا ادارہ جاتی معاہدے کی ممانعت ہے اور اسرائیل میں شاخیں رکھنے والی قومی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاملات اور اصل سامان کے داخلے پر بھی پابندی ہے اور سوڈان کے اندر اسرائیلی چیزوں کا لانا یا اس کی سرزمین سے گزارنا یہ بھی منع ہے۔(۔۔۔)
سوڈان "اسرائیل کا بائیکاٹ" منسوخ کرنے کے لئے بڑھا آگے
https://urdu.aawsat.com/home/article/2762401/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%A9%D8%A7%D9%B9-%D9%85%D9%86%D8%B3%D9%88%D8%AE-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7-%D8%A2%DA%AF%DB%92
سوڈان "اسرائیل کا بائیکاٹ" منسوخ کرنے کے لئے بڑھا آگے
- خرطوم: احمد یونس
- خرطوم: احمد یونس
سوڈان "اسرائیل کا بائیکاٹ" منسوخ کرنے کے لئے بڑھا آگے
سوڈانی وزارت انصاف کے ایک ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ان کے ملک نے اسرائیل ریاست کے ساتھ تعلقات کو مجرم قرار دینے والے قانون کے خاتمے کے بارے میں بات چیت شروع کردی ہے اور اسرائیلی نشریاتی کارپوریشن کے "مکان" چینل نے جو بات نشر کی ہے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوڈانی حکام نے اس قانون کو منسوخ کرنا شروع کردیا ہے تاکہ معاہدے کو چالو کرنے کی تیاری میں آخر کار امن وسلامتی معاملہ پر دستخط کر سکے۔
ہفتہ 10 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 23 جنوری 2021ء شماره نمبر [15396]
لم تشترك بعد
انشئ حساباً خاصاً بك لتحصل على أخبار مخصصة لك ولتتمتع بخاصية حفظ المقالات وتتلقى نشراتنا البريدية المتنوعة