اسلامی بینک کے صدر: سعودی تعاون لامحدود ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2763136/%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AD%D8%AF%D9%88%D8%AF-%DB%81%DB%92
اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر بندر حجار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ: سعيد الابيض
TT
TT
اسلامی بینک کے صدر: سعودی تعاون لامحدود ہے
اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر بندر حجار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مغربی سعودی عرب کے شہر جدہ میں مقیم اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر بندر حجارنے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مملکت کی حکومت کی طرف سے بینک گروپ کو اقدامات کی شکل میں لامحدود حمایت حاصل ہے جن میں سب سے نمایاں بینک کے سرمایہ میں پے در پے اضافہ ہے اور ایک مربوط گروپ بن جانے تک اس کی طرف سے بینک کی ساختی تعمیر میں مدد ملتی رہے گی اور مشترکہ اسلامی اقدام کی حمایت اور ترقی کے حصول میں مملکت کی طرف سے ہدایات بھی ملتی رہیں گی۔
الشرق الاوسط کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں حجار نے انکشاف کیا ہے کہ بینک کورونا وائرس کے وبائی امراض کی تیاری اور اس کے جواب میں ایک اسٹریٹجک پروگرام پر کام کر رہا ہے جس سے 57 سے زائد اسلامی ممالک میں تقریبا 9 ملین خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے 52 ملین افراد فی الحال اس سے مستفید ہو رہے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے رکن ممالک کے ساتھ مالی معاہدے ( کوویڈ ۔19) پوری ہو جائے گی اور اس میں رکاوٹ پیدا کرنے میں کوئی بنیادی دشواری نہیں ہوگی۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)