لیبیا کے تیل گارڈز اس کی برآمد کو روک رہے ہیں

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے وسط میں گزشتہ ہفتے روزمرہ کی زندگی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے وسط میں گزشتہ ہفتے روزمرہ کی زندگی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کے تیل گارڈز اس کی برآمد کو روک رہے ہیں

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے وسط میں گزشتہ ہفتے روزمرہ کی زندگی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے وسط میں گزشتہ ہفتے روزمرہ کی زندگی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا نیشنل آرمی کے پٹرولیم سہولیات گارڈ نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ تنخواہوں میں تاخیر ہونے کی وجہ سے احتجاج کرتے ہوئے آئل کریسنٹ خطے کے متعدد شعبوں میں تیل کی برآمد کو روک دے گی۔

ایک طرف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو ایک سیاسی اور میڈیا شرمندگی کا سامنا ہے جن کی افواج کا ملک کے مشرق اور اس کی اہم تیل بندرگاہوں پر کنٹرول تو دوسری طرف گارس سے وابستہ افراد نے راس لونوف، سدرہ اور حریقہ کی بندرگاہوں سے تیل کی برآمدات کو اس وقت تک روکنے کا اعلان کیا ہے جب تک تنخواہوں کی تقسیم اور کام کے حالات کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں ان کے مطالبات کو قبول نا کر لیا جائے۔

اسی سلسلہ میں لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ لائن میں داخل ہوئے ہیں اور فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک کے مشرق اور مغرب کے درمیان ساحلی راستہ کھول دیں۔(۔۔۔)

پیر 12 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 25 جنوری 2021ء شماره نمبر [15398]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]