سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سوڈانی باشندے بے چینی اور پریشانی کے ساتھ کل جماعتی کوٹے کی بنیاد پر تشکیل دی جانے والی نئی عبوری حکومت کے اس اعلان کے منتظر ہیں جس میں شیر کا حصہ امت پارٹی اور انقلابی محاذ کا ہوگا۔

عبوری مدت کی حکمرانی کرنے والی آئینی دستاویز میں شہریوں اور فوج کے مابین اقتدار کے اشتراک کو طے کیا گیا ہے، تاہم انقلابی فرنٹ کے ما تحت عبوری حکومت اور انقلابی محاذ سے وابستہ مسلح تحریکوں کے مابین جوبا میں امن معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد آئینی دستاویز میں امن شراکت دار کی نمائندگی کرنے والی خودمختار کونسل کے 3 ارکان اور ایگزیکٹو باڈی میں 7 وزارتوں کے اضافہ کے ذریعہ ترمیم کی گئی ہے۔

گزشتہ روز سویرین کونسل کے ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ وزرا کے انتخاب کے لئے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے حوالے کیے جانے سے قبل وزارتوں کے امیدواروں کے نام سیکیورٹی امتحانات کے تحت زیر اقتدار خودمختاری کونسل کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]